صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 801

حجاج کا مکہ میں اتر نے اور مکہ کے گھروں کی وراثت کے بیان میں

راوی: ابوطاہر , حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس بن یزید , ابن شہاب , علی بن حسین , عمرو بن عثمان , اسامہ بن زید بن حارثہ

حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ حُسَيْنٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَخْبَرَهُ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنْزِلُ فِي دَارِکَ بِمَکَّةَ فَقَالَ وَهَلْ تَرَکَ لَنَا عَقِيلٌ مِنْ رِبَاعٍ أَوْ دُورٍ وَکَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ وَلَا عَلِيٌّ شَيْئًا لِأَنَّهُمَا کَانَا مُسْلِمَيْنِ وَکَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ کَافِرَيْنِ

ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، علی بن حسین، عمرو بن عثمان، حضرت اسامہ بن زید بن حارثہ سے روایت ہے انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ میں اپنے گھر میں اتریں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا عقیل نے ہمارے لئے مکہ میں کوئی زمین یا کوئی گھر چھوڑا ہے؟ عقیل اور طالب ، ابوطالب کے وارث تھے اور حضرت جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان کے ترکہ میں سے کچھ نہیں ملا تھا کیونکہ یہ دونوں مسلمان تھے اور عقیل اور طالب کافر تھے۔

Usama b. Zaid b. Haritha (Allah be pleased with him) said to Allah's Messenger (may peace be upon him): Will you stay in your house at Mecca (which you abandoned at the time of migration)? Thereupon he said: Has 'Aqil left for us any land or house? And 'Aqil and Talib became the Inheritors of Abu Talib's (property), and neither Ja'far nor 'Ali inherited anything from him, for both (Ja'far and 'Ali) were Muslims whereas 'Aqil and Talib were non-Muslims.

یہ حدیث شیئر کریں