صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 826

مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی برکت کی دعا اور اس کی حدود حرم کے بیان میں

راوی: ابن ابی عمر مروان بن معاویہ , عثمان بن حکیم , عامر بن سعد بن ابی وقاص

و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَکِيمٍ الْأَنْصَارِيُّ أَخْبَرَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ وَلَا يُرِيدُ أَحَدٌ أَهْلَ الْمَدِينَةِ بِسُوئٍ إِلَّا أَذَابَهُ اللَّهُ فِي النَّارِ ذَوْبَ الرَّصَاصِ أَوْ ذَوْبَ الْمِلْحِ فِي الْمَائِ

ابن ابی عمر مروان بن معاویہ، عثمان بن حکیم، حضرت عامر بن سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر ابن نمیر کی حدیث کی طرح حدیث ذکر فرمائی اور اس حدیث میں یہ زائد ہے کہ کوئی آدمی مدینہ والوں کو کوئی تکلیف دنیے کا ارادہ نہ کرے ورنہ اللہ تعالیٰ اسے آگ میں اس طرح پگھلائے گا جیسا کہ سیسہ پگھلتا ہے یا فرمایا کہ جس طرح پانی میں نمک پگھل جاتا ہے مدینہ والوں کو تکلیف دینے والا آگ میں اسی طرح پگھلے گا۔

'Amir b. Sa'd b. Abu Waqqas reported on the authority of his father (Allah be pleased with him) that Allah's Messenger (may peace be upon him) said, and then the (above-mentioned) hadith was narrated with this addition: "None should nurse ill-will towards the people of Medina, or Allah will melt him in fire like the melting of lead or the dissolution of salt in water.

یہ حدیث شیئر کریں