مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی برکت کی دعا اور اس کی حدود حرم کے بیان میں
راوی: علی بن حجر , سعد , علی بن مسہر , ابوسعید , وکیع , اعمش , ابوکریب , ابومعاویہ
و حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ح و حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ جَمِيعًا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي کُرَيْبٍ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ إِلَی آخِرِهِ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا مَنْ ادَّعَی إِلَی غَيْرِ أَبِيهِ وَلَيْسَ فِي رِوَايَةِ وَکِيعٍ ذِکْرُ يَوْمِ الْقِيَامَةِ
علی بن حجر، سعد، علی بن مسہر، ابوسعید، وکیع، اعمش، ابوکریب، ابومعاویہ سے ان سندوں کے ساتھ ابوکریب کی حدیث کی طرح روایت نقل کی گئی ہے اور اس حدیث میں یہ زائد ہے کہ جو آدمی کسی مسلمان کی پناہ توڑے گا تو اس پر اللہ اور فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی اور قیامت کے دن نہ اس سے اس کا کوئی فرض اور نہ ہی کوئی نفل قبول کیا جائے گا۔
A hadith like this has been narrated on the authority of A'mash with the same chain of transmitters (but at the end) these words are added: "He who violated the covenant with a Muslim, there is upon him the curse of Allah, of angels and of all people. Neither an obligatory act nor a supererogatory act would be accepted from him as recompense on the Day of Resurrection; and in the hadith transmitted by two other narrators these words are not found: "He who claimed false paternity." And in the hadith transmitted by Waki' there is no mention of the Day of Resurrection.
