صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 853

مدینہ میں رہنے والوں کو تکالیف پر صبر کرنے کی فضیلت کے بیان میں

راوی: محمد بن رافع , ابن ابی فدیک , ضحاک , قطن , یحنس , مصعب , ابن عمر

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ أَخْبَرَنَا الضَّحَّاکُ عَنْ قَطَنٍ الْخُزَاعِيِّ عَنْ يُحَنَّسَ مَوْلَی مُصْعَبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ صَبَرَ عَلَی لَأْوَائِهَا وَشِدَّتِهَا کُنْتُ لَهُ شَهِيدًا أَوْ شَفِيعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَعْنِي الْمَدِينَةَ

محمد بن رافع، ابن ابی فدیک، ضحاک، قطن، یحنس، مصعب، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو آدمی مدینہ کی تکلیفوں اور اس کی سختیوں پر صبر کرے گا تو میں قیامت کے دن اس کے حق میں گواہی دوں گا یا فرمایا کہ میں اس کے لئے سفارش کروں گا۔

Abdullah b. 'Umar (Allah be pleased with them) said: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He who patiently endured the hardships and rigours of (this city, i. e. Medina), I would be his witness and intercessor on the Day of Resurrection.

یہ حدیث شیئر کریں