مدینہ والوں کو تکلیف پہچانے کی حرمت اور یہ کہ جو ان کو تکلیف دے گا اللہ اسے تکلیف میں ڈالے گا ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عبیداللہ بن موسی , اسامہ بن زید , ابی عبداللہ , ابوہریرہ اور سعد
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْقَرَّاظِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ وَسَعْدًا يَقُولَانِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ فِي مُدِّهِمْ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَفِيهِ مَنْ أَرَادَ أَهْلَهَا بِسُوئٍ أَذَابَهُ اللَّهُ کَمَا يَذُوبُ الْمِلْحُ فِي الْمَائِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبیداللہ بن موسی، اسامہ بن زید، ابی عبد اللہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں حضرات فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی اے اللہ! مدینہ والوں کے لئے ان کے مد میں برکت عطا فرما آگے حدیث اسی طرح ہے جیسے گزری اور اس حدیث میں ہے کہ جو آدمی مدینہ والوں کو تکلیف دینے کا ارادہ کرے گا تو اللہ اسے ایسے پگھلا دے گا جیسا کہ پانی میں نمک پگھل جاتا ہے۔
Abu Huraira and Sa'd reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: O Allah, bless the people of Medina in their mudd, the rest of the hadith being the same, and in it (this is also mentioned): "He who intends to do harm to its people, Allah would efface him just as salt it dissolved in water."
