جانور کے چہرے کے علاوہ اس کے جسم کے کسی اور حصے پر داغ دینے کے جواز کے بیان میں
راوی: زہیر بن حرب , یحیی بن سعید شعبہ , ہشام بن زید انس
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُا دَخَلْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِرْبَدًا وَهُوَ يَسِمُ غَنَمًا قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ فِي آذَانِهَا
زہیر بن حرب، یحیی بن سعید شعبہ، ہشام بن زید حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بکریوں کے ریوڑ میں نکلے اور اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کو داغ دے رہے تھے راوی کہتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کے کانوں میں داغ لگا رہے تھے۔
Anas reported: We went to Allah's Messenger (may peace be upon him) as he was in the fold and he was cauterising the animals of the flock and I think (he was cauterising them) on their ears.
