صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جانوروں کے قتل کا بیان ۔ حدیث 1353

چیونٹیوں کو مارنے کی ممانعت کے بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , مغیرہ ابن عبدالرحمن حزامی ابی زناد اعرج ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَزَلَ نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَائِ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَلَدَغَتْهُ نَمْلَةٌ فَأَمَرَ بِجِهَازِهِ فَأُخْرِجَ مِنْ تَحْتِهَا ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَأُحْرِقَتْ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيْهِ فَهَلَّا نَمْلَةً وَاحِدَةً

قتیبہ بن سعید، مغیرہ ابن عبدالرحمن حزامی ابی زناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انبیاء میں سے ایک نبی ایک درخت کے نیچے ٹھہرے ایک چیونٹی نے انہیں کاٹ لیا تو انہوں نے ان کا چھتہ نکالنے کا حکم دیا اسے درخت کے نیچے سے نکالا پھر انہیں جلا دینے کا حکم دیا اللہ عزوجل نے ان کی طرف وحی کی کہ تم نے ایک چیونٹی کو ہی کیوں نہ کیا یعنی سب کو کیوں جلوا دیا۔

Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: An Apostle from amongst the Apostles of Allah encamped under a tree, and an ant bit him, and he commanded his belongings to be removed from underneath the tree. He then commanded and it was burnt, and Allah revealed to him: "Why was one ant (which had bitten you) not killed?"

یہ حدیث شیئر کریں