صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ گفتگو کا بیان ۔ حدیث 1380

لفظ عبد امة مولی اور سید کا اطلاق کرنے کے حکم کے بیان میں

راوی: محمد بن رافع عبدالرزاق , معمر , ہمام بن منبہ , ابوہریرہ

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَقُلْ أَحَدُکُمْ اسْقِ رَبَّکَ أَطْعِمْ رَبَّکَ وَضِّئْ رَبَّکَ وَلَا يَقُلْ أَحَدُکُمْ رَبِّي وَلْيَقُلْ سَيِّدِي مَوْلَايَ وَلَا يَقُلْ أَحَدُکُمْ عَبْدِي أَمَتِي وَلْيَقُلْ فَتَايَ فَتَاتِي غُلَامِي

محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی روایات میں سے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی کسی کو یہ نہ کہے کہ اپنے رب کو پلا اپنے رب کو کھلا اور اپنے رب کو وضو کرا دے اور نہ تم میں سے کوئی میرا رب کہے بلکہ چاہئے کہ میرا سردار اور میرا مولیٰ کہے اور نہ تم میں کوئی میرا بندہ اور میری بندی کہے بلکہ چاہئے کہ وہ میرا جوان اور میری جوان اور میرا غلام کے الفاظ استعمال کرے۔

Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) so many ahadith and one of them is this that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: None of you should say: Supply drink to your lord, feed your lord, hell) your lord in performing ablution, and none of you should say: My Lord. He should say: My chief, my patron; and none of you should say: My bondman, my slave-girl, but simply say: My boy, my girl, my servant.

یہ حدیث شیئر کریں