صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1575

رسول اللہ کے بڑھاپے کے بیان میں

راوی: ابوربیع عتکی حماد ثابت انس بن مالک ثابت

حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ قَالَ سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ خِضَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ شِئْتُ أَنْ أَعُدَّ شَمَطَاتٍ کُنَّ فِي رَأْسِهِ فَعَلْتُ وَقَالَ لَمْ يَخْتَضِبْ وَقَدْ اخْتَضَبَ أَبُو بَکْرٍ بِالْحِنَّائِ وَالْکَتَمِ وَاخْتَضَبَ عُمَرُ بِالْحِنَّائِ بَحْتًا

ابوربیع عتکی حماد ثابت انس بن مالک حضرت ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب لگانے کے بارے میں پوچھا گیا تو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اگر میں چاہتا تو میں آپ کے سر مبارک میں سفید بال گن سکتا تھا آپ نے خضاب نہیں لگایا البتہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مہندی اور وسمہ کے ساتھ خضاب لگایا ہے اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صرف مہندی سے خضاب لگایا ہے۔

Thabit reported that Anas b. Malik was asked about the dyeing (of the hair of) Allah's Apostle (may peace be upon him). Thereupon he said.: (They were so few) that if I so liked I could count their number in his head, and he further said: (That is) he did not dye. Abu Bakr, however, dyed them and so did 'Umar dye them with pure henna.

یہ حدیث شیئر کریں