حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے فضائل کے بیان میں
راوی: منصور بن ابی مزاحم , ابراہیم , بن سعد صالح بن کیسان زہیر بن حرب , حسن بن علی حلوانی عبد بن حمید یعقوب بن ابرہیم صالح ابن شہاب ابوامامہ بن سہل ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ ح و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لَهُمْ قَالُوا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِکَ وَمَرَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ قَالُوا مَاذَا أَوَّلْتَ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ
منصور بن ابی مزاحم، ابراہیم، بن سعد صالح بن کیسان زہیر بن حرب، حسن بن علی حلوانی عبد بن حمید یعقوب بن ابرہیم صالح ابن شہاب ابوامامہ بن سہل حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں سو رہا تھا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ پیش کئے جاتے ہیں اور ان کے (بدنوں پر) کُرتے ہیں، ان میں سے کچھ کے کُرتے چھاتی تک ہیں اور کچھ کے کُرتے اس سے نیچے تک ہیں اور پھر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ گزرے اور وہ اتنا لمبا کُرتا پہنے ہوئے ہیں کہ وہ زمین پر گھسیٹتا چلا جا رہا ہے، صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دین۔
Abu Sa'id Khudri reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as say ing: While I was asleep I saw people being presented to me (in a dream) and they wore shirts and some of these reached up to the breasts and some even beyond them. Then there happened to pass 'Umar b. Khattab and his shirt had been trailing. They said: Allah's Messeneer, how do you interpret the dream? He said: (As strength of) faith.
