حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن جراح کے فضائل کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , ابن بشار ابن مثنی محمد بن جعفر , شعبہ , ابواسحاق صلہ بن زفر حذیفہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَقَ يُحَدِّثُ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ جَائَ أَهْلُ نَجْرَانَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْعَثْ إِلَيْنَا رَجُلًا أَمِينًا فَقَالَ لَأَبْعَثَنَّ إِلَيْکُمْ رَجُلًا أَمِينًا حَقَّ أَمِينٍ حَقَّ أَمِينٍ قَالَ فَاسْتَشْرَفَ لَهَا النَّاسُ قَالَ فَبَعَثَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ
محمد بن مثنی، ابن بشار ابن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، ابواسحاق صلہ بن زفر حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نجران کے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہماری طرف کسی امانت دار آدمی کو بھیج دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہاری طرف ایک ایسے امانت دار آدمی کو بھیج رہا ہوں کہ جو یقینا امانت دار ہے یقینا امانت دار ہے حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے اس طرف اپنی نظروں کو جما لیا راوی کہتے ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوعبیدہ بن الجراح کو بھیجا۔
Hudhaifa reported that the people of Najran came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, send along with us a man of trust; whereupon he said: I would definitely send to you a man of trust, a man of trust in the true sense of the term. Thereupon his Companions looked up eagerly and he sent Abu Ubaida b. Jarrah.
