ام المومنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے فضائل کے بیان میں
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , ابی محمد بن بشر اسمعیل
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَّرَ خَدِيجَةَ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ قَالَ نَعَمْ بَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابی محمد بن بشر حضرت اسماعیل سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو جنت میں ایک گھر کی خوشخبری دی ہے انہوں نے فرمایا کہ جی ہاں آپ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو جنت میں ایک خول دار موتیوں کے بنے ہوئے گھر کی خوشخبری دی ہے جس گھر میں نہ کسی قسم کا شور ہوگا اور نہ ہی کوئی تکلیف۔
Ismail reported: I said to 'Abdullah b. Abi Aufa: Did Allah's Messenger (may peace be upon him) give glad tidings of Paradise to Khadija? He said: Yes. He did give glad tidings to her of a palace of jewels in Paradise wherein there would be no noise and no toil.
