سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے فضائل کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , عبدالعزیز بن محمد بن ہشام ابن عروہ عائشہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا کَانَتْ تَلْعَبُ بِالْبَنَاتِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ وَکَانَتْ تَأْتِينِي صَوَاحِبِي فَکُنَّ يَنْقَمِعْنَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَرِّبُهُنَّ إِلَيَّ
یحیی بن یحیی، عبدالعزیز بن محمد بن ہشام ابن عروہ حضرت صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گڑیوں کے ساتھ کھیلا کرتی تھیں وہ فرماتی ہیں کہ میرے پاس میری سہیلیاں آیا کرتی تھیں تو جب وہ رسول اللہ کو دیکھتیں تو غائب ہو جاتیں تھیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ پھر رسول اللہ نے ان کو میری طرف بھیج دیا کرتے تھے۔
'A'isha reported that she used to play with dolls in the presence of Allah's Messenger (may peace be upon him) and when her playmates came to her they left (the house) because they felt shy of Allah's Messenger (may peace be upon him), whereas Allah's Messenger (may peace be upon him) sent them to her.
