صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1816

حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا کے فضائل کے بیان میں

راوی: ابوکریب محمد بن علاء ابواسامہ سلیمان بن مغیرہ ثابت انس

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أُمِّ أَيْمَنَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ فَنَاوَلَتْهُ إِنَائً فِيهِ شَرَابٌ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَصَادَفَتْهُ صَائِمًا أَوْ لَمْ يُرِدْهُ فَجَعَلَتْ تَصْخَبُ عَلَيْهِ وَتَذَمَّرُ عَلَيْهِ

ابوکریب محمد بن علاء ابواسامہ سلیمان بن مغیرہ ثابت حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت اُمِّ ایمن کی طرف تشریف لے گئے تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل پڑا حضرت ام ایمن ایک برتن میں شربت لے کر آئیں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ کی حالت میں تھے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ویسے ہی اسے واپس لوٹا دیا تو حضرت ام ایمن آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر چلانے لگیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر غصہ ہونے لگیں۔

Anas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) went to Umm Aiman and I went along with him and she served him a drink in a vessel and he reported that the narrator said: I do not know whether it was because of the fasting (or for any other reason) that he (the Holy Prophet) refused to accept that. She raised her voice and showed annoyance to him.

یہ حدیث شیئر کریں