ابو دجانہ سماک بن خرشہ رضی اللہ عنہ کے فضائل کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عفان حماد بن سلمہ ثابت , انس
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ سَيْفًا يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ مَنْ يَأْخُذُ مِنِّي هَذَا فَبَسَطُوا أَيْدِيَهُمْ کُلُّ إِنْسَانٍ مِنْهُمْ يَقُولُ أَنَا أَنَا قَالَ فَمَنْ يَأْخُذُهُ بِحَقِّهِ قَالَ فَأَحْجَمَ الْقَوْمُ فَقَالَ سِمَاکُ بْنُ خَرَشَةَ أَبُو دُجَانَةَ أَنَا آخُذُهُ بِحَقِّهِ قَالَ فَأَخَذَهُ فَفَلَقَ بِهِ هَامَ الْمُشْرِکِينَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان حماد بن سلمہ ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احد کے دن ایک تلوار لے کر فرمایا مجھ سے یہ تلوار کون لے گا پس صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے ہر انسان نے اپنے ہاتھوں کو یہ کہتے ہوئے دراز کیا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے اس کا حق ادا کرنے کی شرط پر کون لیتا ہے لوگ پیچھے ہٹ گئے تو حضرت سماک بن خرشہ ابودجانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میں اسے اس کا حق ادا کرنے کی شرط پر لیتا ہوں پس انہوں نے یہ تلوار لے لی اور اس کے ساتھ مشرکین کی کھوپڑیاں پھوڑیں۔
Anas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) took hold of his sword on the Day of Uhud and said: Who would take it from me? All the persons stretched their hands saying: I would do it, I would do it. He (Allah's Apostle) said: Who would take it in order to fulfil its rights? Then the people withdrew their hands. Simak b. Kharasha Abu Dujana said: I am here to take it and fulfil its rights. He took it and struck the heads of the polytheists.
