صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1854

سیدنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے والد گرامی حضرت عبداللہ ابن عمرو بن حرام رضی اللہ عنہما کے فضائل کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , وہب بن جریر , شعبہ , محمد بن منکدر جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أُصِيبَ أَبِي يَوْمَ أُحُدٍ فَجَعَلْتُ أَکْشِفُ الثَّوْبَ عَنْ وَجْهِهِ وَأَبْکِي وَجَعَلُوا يَنْهَوْنَنِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْهَانِي قَالَ وَجَعَلَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ عَمْرٍو تَبْکِيهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبْکِيهِ أَوْ لَا تَبْکِيهِ مَا زَالَتْ الْمَلَائِکَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهَا حَتَّی رَفَعْتُمُوهُ

محمد بن مثنی، وہب بن جریر، شعبہ، محمد بن منکدر حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد غزوہ احد کے دن شہید کئے گئے پس میں ان کے چہرہ سے کپڑا اٹھایا اور رونے لگا اور لوگوں نے مجھے روکنا شروع کر دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے روک نہیں رہے تھے اور فاطمہ بنت عمر نے بھی رونا شروع کر دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس پر رؤ یا نہ رؤ فرشتے برابر اس پر اپنے پروں سے سایہ کر رہے ہیں یہاں تک کہ تم ان کا جنازہ اٹھالو۔

Jabir b. 'Abdullah reported: My father fell as a martyr on the Day of Uhud and I attempted to uncover his face and weep, but they (the Companions of the Holy Prophet) forbade me to do this, whereas Allah's Messenger (may peace be upon him) did not forbid me and Fatima bint Amr, the sister of my father, was also weeping There- upon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: You may weep or you may not weep; the Angels provide him shade with the help of their wings until you lift him (to be buried in the grave).

یہ حدیث شیئر کریں