صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 186

عورتوں کا مردوں کے ساتھ جہاد کرنے کے بیان میں

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی , عبداللہ بن عمر , ابومعمر منقری , عبدالوارث , عبدالعزیز , ابن صہیب , انس , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَهُوَ أَبُو مَعْمَرٍ الْمِنْقَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ أُحُدٍ انْهَزَمَ نَاسٌ مِنْ النَّاسِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو طَلْحَةَ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُجَوِّبٌ عَلَيْهِ بِحَجَفَةٍ قَالَ وَکَانَ أَبُو طَلْحَةَ رَجُلًا رَامِيًا شَدِيدَ النَّزْعِ وَکَسَرَ يَوْمَئِذٍ قَوْسَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا قَالَ فَکَانَ الرَّجُلُ يَمُرُّ مَعَهُ الْجَعْبَةُ مِنْ النَّبْلِ فَيَقُولُ انْثُرْهَا لِأَبِي طَلْحَةَ قَالَ وَيُشْرِفُ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ إِلَی الْقَوْمِ فَيَقُولُ أَبُو طَلْحَةَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي لَا تُشْرِفْ لَا يُصِبْکَ سَهْمٌ مِنْ سِهَامِ الْقَوْمِ نَحْرِي دُونَ نَحْرِکَ قَالَ وَلَقَدْ رَأَيْتُ عَائِشَةَ بِنْتَ أَبِي بَکْرٍ وَأُمَّ سُلَيْمٍ وَإِنَّهُمَا لَمُشَمِّرَتَانِ أَرَی خَدَمَ سُوقِهِمَا تَنْقُلَانِ الْقِرَبَ عَلَی مُتُونِهِمَا ثُمَّ تُفْرِغَانِهِ فِي أَفْوَاهِهِمْ ثُمَّ تَرْجِعَانِ فَتَمْلَآَنِهَا ثُمَّ تَجِيئَانِ تُفْرِغَانِهِ فِي أَفْوَاهِ الْقَوْمِ وَلَقَدْ وَقَعَ السَّيْفُ مِنْ يَدَيْ أَبِي طَلْحَةَ إِمَّا مَرَّتَيْنِ وَإِمَّا ثَلَاثًا مِنْ النُّعَاسِ

عبداللہ بن عبدالرحمن دار می، عبداللہ بن عمر، ابومعمر منقری، عبدالوارث، عبدالعزیز، ابن صہیب، انس، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ غزوہ احد کے دن صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے بعض صحابہ رضی اللہ عنہم شکست کھا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر بھاگ گئے اور ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ڈھال سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پردہ کئے ہوئے تھے اور ابوطلحة بہت زبردست تیر انداز تھے اور اس دن انہوں نے دو یا تین کمانیں توڑیں تھیں اور جب کوئی آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے تیروں کا ترکش لئے گزرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے انہیں ابوطلحہ کے لئے بکھیر دو اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم گردن اٹھا اٹھا کر قوم کو دیکھ رہے تھے تو ابوطلحہ نے عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر میرے ماں باپ قربان آپ صلی اللہ علیہ وسلم گردن نہ اٹھائیں کہیں دشمنوں کے تیروں میں سے کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ لگ جائے اور میرا سینہ آپ کے سینہ کے سامنے رہے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں تحقیق! میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دیکھا کہ وہ اپنے دامن اٹھائے تھیں کہ میں نے ان کی پنڈلیوں کی پازیبوں کو دیکھا اور وہ دونوں اپنی پشتوں پر مشکیزے بھر کر لا رہی تھیں اور صحابہ رضی اللہ عنہم کے منہ میں ڈال کر لوٹ آتیں پھر بھرتیں پھر آتیں اور صحابہ رضی اللہ عنہم کے منہ میں ڈال دیتی تھیں اور اس دن ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ سے دو یا تین مرتبہ نیند کی وجہ سے تلوار گر گئی تھی۔

It has been narrated on the authority of Anas b. Malik who said: On the Day of Uhud some of the people, being defeated, left the Holy Prophet (may peace he upon him), but Abu Talha stood before him covering him with a shield. Abu Talha was a powerful archer who broke two or three bows that day. When a man would pass by carrying a quiver containing arrows, he would say: Spare them for Abu Talha. Whenever the Holy Prophet (may peace be upon him) raised his head to look at the people, Abd Talba would say: Prophet of Allah, may my father and my mother be thy ransom, do not raise your head lest you be struck by an arrow shot by the enemy. My neck is before your neck. The narrator said: I saw A'isha bint Abu Bakr and Umm Sulaim, both of them had tucked up their garments, so I could see the anklets on their feet. They were carrying water-skins on their backs and would pour water into the mouths of the people. They would then go back (to the well), would fill them again and would return to pour water into the mouths of the soldiers. (On this day) Abu Talha's sword dropped down from his hands twice or thrice because of drowsiness.

یہ حدیث شیئر کریں