صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1875

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں

راوی: ابومعن رقاشی عمر بن یونس عکرمہ اسحاق انس

حَدَّثَنِي أَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ حَدَّثَنَا أَنَسٌ قَالَ جَائَتْ بِي أُمِّي أُمُّ أَنَسٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَزَّرَتْنِي بِنِصْفِ خِمَارِهَا وَرَدَّتْنِي بِنِصْفِهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا أُنَيْسٌ ابْنِي أَتَيْتُکَ بِهِ يَخْدُمُکَ فَادْعُ اللَّهَ لَهُ فَقَالَ اللَّهُمَّ أَکْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ قَالَ أَنَسٌ فَوَاللَّهِ إِنَّ مَالِي لَکَثِيرٌ وَإِنَّ وَلَدِي وَوَلَدَ وَلَدِي لَيَتَعَادُّونَ عَلَی نَحْوِ الْمِائَةِ الْيَوْمَ

ابومعن رقاشی عمر بن یونس عکرمہ اسحاق حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میری امی جان مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئیں اور تحقیق انہوں نے مجھے اپنے آدھے دوپٹے کی چادر بنا دی اور آدھے کو مجھے اوڑھا دیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! یہ میرا بیٹا انس ہے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ کی خدمت کرنے کے لئے پیش کرنے کو لائی ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے اس کے لئے دعا مانگیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ اس کے مال اور اولاد میں زیادتی کر۔ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اللہ کی قسم میرا مال بہت کثیر ہے اور میری اولاد اور میری اولاد کی اولاد کی تعداد آج کل تقریبا ایک سو ہے۔

Anas reported: My mother Umm Anas came to Allah's Messenger (may peace be upon him). And she prepared my lower garment out of the half of her headdress and (with the other half) she covered my upper body and said: Allah's Messenger, here is my son Unais; I have brought him to you for serving you. Invoke blessings of Allah upon him. Thereupon he (the Holy Prophet) said: O Allah, make an increase in his wealth, and progeny. Anas said: By Allah, my fortune is huge and my children, and grand-children are now more than one hundred.

یہ حدیث شیئر کریں