قبیلہ غفار، اسلم، جہنیہ، اشجع، مزنیہ، تمیم، دوس اور قبیلہ طئی کے فضائل کے بیان میں
راوی: حامد بن عمر بکراوی مسلمہ بن علقمہ مازنی امام مسجد داؤد شعبی , ابوہریرہ ,
و حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَکْرَاوِيُّ حَدَّثَنَا مَسْلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ الْمَازِنِيُّ إِمَامُ مَسْجِدِ دَاوُدَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ ثَلَاثُ خِصَالٍ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَنِي تَمِيمٍ لَا أَزَالُ أُحِبُّهُمْ بَعْدُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِهَذَا الْمَعْنَی غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ هُمْ أَشَدُّ النَّاسِ قِتَالًا فِي الْمَلَاحِمِ وَلَمْ يَذْکُرْ الدَّجَّالَ
حامد بن عمر بکراوی مسلمہ بن علقمہ مازنی امام مسجد داؤد شعبی، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بنی تمیم کے بارے میں سنا (کہ) تین خصلتیں جن کی وجہ سے میں ان سے ہمیشہ محبت کرنے لگا ہوں۔
Abu Huraira reported: There are some distinguishing features of Banu Tamim which I heard from Allah's Messenger (may peace be upon him) and my love for them is never on the decline after that and the words are: They are the bravest amongst people in the battlefield and there is no mention of (the word)" Dajjal".
