صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1974

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم، پھر تابعین اور تبع تابعین رحمۃ اللہ علیہم کے فضلیت کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن مثنی , ابن بشار غندر شعبہ , عمران بن حصین

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ غُنْدَرٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ أَبَا جَمْرَةَ حَدَّثَنِي زَهْدَمُ بْنُ مُضَرِّبٍ سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ خَيْرَكُمْ قَرْنِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ عِمْرَانُ فَلَا أَدْرِي أَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ قَرْنِهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةً ثُمَّ يَكُونُ بَعْدَهُمْ قَوْمٌ يَشْهَدُونَ وَلَا يُسْتَشْهَدُونَ وَيَخُونُونَ وَلَا يُؤْتَمَنُونَ وَيَنْذِرُونَ وَلَا يُوفُونَ وَيَظْهَرُ فِيهِمْ السِّمَنُ

ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار غندر شعبہ، حضرت عمران بن حصین بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے بہترین لوگ میرے زمانے کے لوگ ہیں پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے۔ حضرت عمران رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ نے اپنے زمانہ کے لوگوں کے بعد دو نمبر ذکر فرمائے یا تین نمبر پھر کہ ان کے بعد ایک ایسی قوم کے لوگ آئیں گے جو بغیر گواہی مانگے کے گواہی دیں گے اور خیانت کریں گے اور انہیں امانت دار نہیں سمجھا جائے گا اور منتیں مانیں گے لیکن ان کو پورا نہیں کریں گے اور ان لوگوں میں موٹاپا ظاہر ہوگا۔

Imran b. Husain reported Allah's-Messenger (may peace be upon him) as saying: The best among you (are) the people (who belong to) my age. Then those next to them, then those next to them, then those next to them. 'Imran said: I do not know whether Allah's Messenger (may peace be upon him) said twice or thrice (the words:" Then next" ) after (saying) about his (own age but he then said): Then after them (after successors or those who would succeed them) would come a people who would give evidence before they are asked for it, and would be dishonest and not trustworthy, who would make vows but would not fulfil them, and would be significant in being bulky.

یہ حدیث شیئر کریں