صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 2450

تین اصحاب غار کا واقعہ اور اعمال صالحہ کو وسیلہ بنانے کے بیان میں

راوی: محمد بن سہل تمیمی عبداللہ بن عبدالرحمن بن بہزام ابوبکر بن اسحاق ابن سہل ابویمان شعیب زہری , سالم بن ابن عمر

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِهْرَامَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ ابْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ انْطَلَقَ ثَلَاثَةُ رَهْطٍ مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ حَتَّی آوَاهُمْ الْمَبِيتُ إِلَی غَارٍ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمَعْنَی حَدِيثِ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ اللَّهُمَّ کَانَ لِي أَبَوَانِ شَيْخَانِ کَبِيرَانِ فَکُنْتُ لَا أَغْبِقُ قَبْلَهُمَا أَهْلًا وَلَا مَالًا وَقَالَ فَامْتَنَعَتْ مِنِّي حَتَّی أَلَمَّتْ بِهَا سَنَةٌ مِنْ السِّنِينَ فَجَائَتْنِي فَأَعْطَيْتُهَا عِشْرِينَ وَمِائَةَ دِينَارٍ وَقَالَ فَثَمَّرْتُ أَجْرَهُ حَتَّی کَثُرَتْ مِنْهُ الْأَمْوَالُ فَارْتَعَجَتْ وَقَالَ فَخَرَجُوا مِنْ الْغَارِ يَمْشُونَ

محمد بن سہل تمیمی عبداللہ بن عبدالرحمن بن بہزام ابوبکر بن اسحاق ابن سہل ابوالیمان شعیب زہری، سالم بن حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا تم سے پہلے لوگوں میں تین آدمی چلے یہاں تک کہ انہوں نے رات گزارنے کے لئے ایک غار میں پناہ لی باقی حدیث اسی طرح ہے جیسے گزر چکی البتہ اس میں یہ ہے کہ ان میں سے ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ میرے والدین بہت بوڑھے تھے اور میں ان سے پہلے اپنے اہل وعیال اور غلاموں کو دودھ نہ پلاتا تھا اور دوسرے نے کہا اس عورت نے مجھ سے انکار کیا یہاں تک کہ ایک سال تک قحط میں مبتلا ہوئی پھر میرے پاس آئی تو میں نے اسے ایک سو بیس دینار عطا کئے اور تیسرے نے عرض کیا میں نے اس کی مزدوری سے پھل بو دیا یہاں تک کہ اس سے اموال بہت بڑھ گئے اور وہ مال لہریں مارنے لگے اور فرمایا کہ وہ غار سے نکل کر چل دیئے۔

Abdullah b 'Umar reported: I heard Allah's Alessenger (may peace be upon him) as saying: Three persons belonging to the earlier Ummahs set out on a journey until they had to spend a night in a cave. The rest of the hadith is the same and the additional words are: "A person amongst them said: 0 Allah, I had my aged parents and I served them milk before I (served that) to my wife, children and my servants." And in case of the second one, the words are: "She avoided me until she was hard pressed because of famine and she came to me and I gave her one hundred and twenty dinars." And in case of the third one (the words are): "I invested his wages, and it brought profit and, as a result thereof, the merchandise increased and there was abundance of goods." And he (the narrator said) that they got out of the cave and began to walk.

یہ حدیث شیئر کریں