صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ توبہ کا بیان ۔ حدیث 2522

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لونڈی کی تہمت سے برات کے بیان میں

راوی: زہیر بن حرب , عفان حماد بن سلمہ ثابت انس

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَجُلًا کَانَ يُتَّهَمُ بِأُمِّ وَلَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ اذْهَبْ فَاضْرِبْ عُنُقَهُ فَأَتَاهُ عَلِيٌّ فَإِذَا هُوَ فِي رَکِيٍّ يَتَبَرَّدُ فِيهَا فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ اخْرُجْ فَنَاوَلَهُ يَدَهُ فَأَخْرَجَهُ فَإِذَا هُوَ مَجْبُوبٌ لَيْسَ لَهُ ذَکَرٌ فَکَفَّ عَلِيٌّ عَنْهُ ثُمَّ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَمَجْبُوبٌ مَا لَهُ ذَکَرٌ

زہیر بن حرب، عفان حماد بن سلمہ ثابت حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کو رسول اللہ کی ام ولد کے ساتھ تہمت لگائی جاتی تھی تو رسول اللہ نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا جاؤ اور اس کی گردن مار دو پس حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کے پاس آئے تو وہ ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے ایک کنویں میں تھا تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے کہا باہر نکل پس آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے باہر نکالا اچانک دیکھا اس کا عضو تناسل کٹا ہوا تھا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسے قتل کرنے سے رک گئے پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر کر عرض کیا اے اللہ کے رسول وہ تو کٹے ہوئے ذکر والا ہے اور اس کا عضو تناسل نہیں ہے۔

Anas reported that a person was charged with fornication with the slave girl of Allah's Messenger (may peace be upon him). Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said to 'Ali: Go and strike his neck. 'Ali came to him and he found him in a well making his body cool. 'Ali said to him: Come out, and as he took hold of his hand and brought him out, he found that his sexual organ had been cut. Hadrat 'Ali refrained from striking his neck. He came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, he has not even the sexual organ with him.

یہ حدیث شیئر کریں