صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان ۔ حدیث 2540

منافقین کی خصلتون اور ان کے احکام کے بیان میں

راوی: ابوکریب محمد بن علاء , حفص ابن غیاث اعمش , ابی سفیان , جابر

حَدَّثَنِي أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ فَلَمَّا کَانَ قُرْبَ الْمَدِينَةِ هَاجَتْ رِيحٌ شَدِيدَةٌ تَکَادُ أَنْ تَدْفِنَ الرَّاکِبَ فَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بُعِثَتْ هَذِهِ الرِّيحُ لِمَوْتِ مُنَافِقٍ فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَإِذَا مُنَافِقٌ عَظِيمٌ مِنْ الْمُنَافِقِينَ قَدْ مَاتَ

ابوکریب محمد بن علاء، حفص ابن غیاث اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے آئے جب مدینہ کے قریب پہنچے تو آندھی اتنے زور سے چلی قریب تھا کہ سوار زمین میں دھنس جائے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ آندھی کسی منافق کی موت کے لئے بھیجی گئی ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ پہنچے تو منافقین میں سے ایک بہت بڑا منافق مر چکا تھا۔

Jabir reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) came back from a journey and as he was near Medina, there was such a violent gale that the mountain seemed to be pressed. Allah's Messenger (may peace be upon him) said: This wind has perhaps been made to blow for the death of a hypocrite, and as he reached Medina a notorious hypocrite from amongst the hypocrites had died.

یہ حدیث شیئر کریں