صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان ۔ حدیث 2666

جہنم کے بیان میں اللہ عزوجل ہمیں اس سے پناہ نصیب فرمائے ۔

راوی: یحیی بن ایوب , خلف بن خلیفہ یزید بن کیسان ابی حازم ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ سَمِعَ وَجْبَةً فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَدْرُونَ مَا هَذَا قَالَ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ هَذَا حَجَرٌ رُمِيَ بِهِ فِي النَّارِ مُنْذُ سَبْعِينَ خَرِيفًا فَهُوَ يَهْوِي فِي النَّارِ الْآنَ حَتَّی انْتَهَی إِلَی قَعْرِهَا

یحیی بن ایوب، خلف بن خلیفہ یزید بن کیسان ابی حازم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ کے ساتھ تھے کہ ایک گڑگراہٹ کی آواز سنائی دی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم جانتے ہو کہ یہ کیا ہے راوی کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جاتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ ایک پتھر ہے جو کہ ستر سال پہلے دوزخ میں پھینکا گیا تھا اور وہ لگاتار دوزخ میں گر رہا تھا یہاں تک کہ وہ پتھر اب اپنی تہہ تک پہنچا ہے۔

Abu Huraira reported: We were in the company of Allah's Messenger (may peace be upon him) that we heard a terrible sound. Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Do you know what (sound) is this? We said: Allah and His Messenger know best. Thereupon he said: That is a stone which was thrown seventy years before in Hell and it has'been constantly slipping down and now it has reached its base.

یہ حدیث شیئر کریں