صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 486

سکھلائے گئے کتوں سے شکار کرنے کے بیان میں

راوی: ہناد بن سری , ابن مبارک , حیوة بن شریح , ربیعہ بن یزید دمشقی , ثعلبہ خشنی

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ قَالَ سَمِعْتُ رَبِيعَةَ بْنَ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيَّ يَقُولُ أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ عَائِذُ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ يَقُولُا أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ نَأْکُلُ فِي آنِيَتِهِمْ وَأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي وَأَصِيدُ بِکَلْبِي الْمُعَلَّمِ أَوْ بِکَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ فَأَخْبِرْنِي مَا الَّذِي يَحِلُّ لَنَا مِنْ ذَلِکَ قَالَ أَمَّا مَا ذَکَرْتَ أَنَّکُمْ بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ تَأْکُلُونَ فِي آنِيَتِهِمْ فَإِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَ آنِيَتِهِمْ فَلَا تَأْکُلُوا فِيهَا وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَاغْسِلُوهَا ثُمَّ کُلُوا فِيهَا وَأَمَّا مَا ذَکَرْتَ أَنَّکَ بِأَرْضِ صَيْدٍ فَمَا أَصَبْتَ بِقَوْسِکَ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ ثُمَّ کُلْ وَمَا أَصَبْتَ بِکَلْبِکَ الْمُعَلَّمِ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ ثُمَّ کُلْ وَمَا أَصَبْتَ بِکَلْبِکَ الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ فَأَدْرَکْتَ ذَکَاتَهُ فَکُلْ

ہناد بن سری، ابن مبارک، حیوة بن شریح، ربیعہ بن یزید دمشقی، حضرت ثعلبہ خشنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم اہل کتاب قوم کے ملک میں رہتے ہیں ہم ان کے برتنوں میں کھاتے ہیں اور ہمارا ملک شکار کا ملک ہے (یعنی ہمارے ملک میں کثرت سے شکار کیا جاتا ہے) میں اپنی کمان سے شکار کرتا ہوں اور میں اپنے سکھلائے ہوئے کتے سے شکار کرتا ہوں یا اس کتے سے شکار کرتا ہوں جو سکھلایا ہوا نہیں ہے تو آپ مجھے خبر دیں کہ ہمارے لئے اس میں سے کونسا شکار حلال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو نے جو ذکر کیا کہ تم اہل کتاب کے ملک میں رہتے ہو اور انہی کے برتنوں میں کھاتے ہو تو اگر تم ان کے برتنوں کے علاوہ اور برتن پاو تو تم ان کے برتنوں میں نہ کھاو اور اگر برتن نہ پاو تو تم ان کے برتنوں کو دھو ڈالو پھر اس میں کھاو اور جو تو نے ذکر کیا کہ تیرے ملک میں شکار کیا جاتا ہے تو جب اپنی کمان سے شکار کرے اور اس پر اللہ کا نام بھی لے تو پھر تو اس کو کھالے اور جوتیرا سکھایا ہوا کتا شکار کرے اور پھر اس پر اللہ کا نام لے (یعنی بسم اللہ پڑھے) تو پھر تو اس کو کھاتا ہے اور اگر تو نے غیر سکھلائے ہوئے کتے سے شکار کیا تو اگر تو نے اس شکار کو زندہ پایا تو اس کو ذبح کر کے کھا سکتا ہے۔

Abu Tha'laba al-Khushani reported: I came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, we are in the land of the People of the Book, (so) we eat in their utensils, and (live) in a hunting region where I hunt with the help of my bow, and hunt with my trained dog, or with my dog which is not trained. So inform me what is lawful (Halal) for us out of that. He (the Holy Prophet) said: Regarding what you have mentioned of the fact that you live in the land belonging to the People of the Book and so you eat in their utensils, but if you can get utensils other than theirs, then don't eat in them; but if you do not find any, then wash them and eat in them. And regarding what you have mentioned about (your living) in a hunting region, what you hunt, (strike) with the help of your bow, recite the name of Allah (while shooting an arrow) and then eat; and what you catch with the help of your trained dog, recite the name of Allah (while letting go the dog) and then eat it, and what you get with the help of your untrained dog, (if you find it alive) and slaughter it (according to the law of the Shari'ah), eat it.

یہ حدیث شیئر کریں