صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 825

بااعتماد میزبان کے ہاں اپنے ساتھ کسی اور آدمی کو لے جانے کے جواز میں

راوی: حسن بن علی حلوانی , وہب بن جریر بن زید , عمرو بن عبداللہ بن ابی طلحہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ زَيْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ رَأَی أَبُو طَلْحَةَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُضْطَجِعًا فِي الْمَسْجِدِ يَتَقَلَّبُ ظَهْرًا لِبَطْنٍ فَأَتَی أُمَّ سُلَيْمٍ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُضْطَجِعًا فِي الْمَسْجِدِ يَتَقَلَّبُ ظَهْرًا لِبَطْنٍ وَأَظُنُّهُ جَائِعًا وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ ثُمَّ أَکَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو طَلْحَةَ وَأُمُّ سُلَيْمٍ وَأَنَسُ بْنُ مَالِکٍ وَفَضَلَتْ فَضْلَةٌ فَأَهْدَيْنَاهُ لِجِيرَانِنَا

حسن بن علی حلوانی، وہب بن جریر بن زید، عمرو بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں لیٹے ہوئے دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیٹ پشت سے لگا ہوا تھا حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے آکر فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں لیٹے ہوئے دیکھا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیٹ پشت سے لگ رہا ہے میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھوک لگی ہوئی ہے اور پھر مذکورہ حدیث کی طرح حدیث بیان کی اور اس میں ہے کہ پھر سب سے آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوطلحة، ام سلیم، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کھانا کھایا اور کھانا پھر بھی بچ گیا تو ہم نے اپنے ہمسایوں کو ہدیہ کے طور پر بھیج دیا۔

Anas b. Malik reported: Abu Talha saw Allah's Messenger (may peace be upon him) lying down upon his belly in the mosque. He came to Umm Sulaim and said: I saw Allah's Messenger (may peace be upon him) lying down upon the belly in the mosque, and I think he is hungry. The rest of the hadith is the same (but with the addition of these words) that Allah's messenger (may peace be upon him) ate (the food) and so did Abu Talha, Umm Sulaim and Anas b. Malik, but there was left something which we presented to our neighbours.

یہ حدیث شیئر کریں