صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 858

سرکہ کی فضلیت اور اسے بطور سالن استعمال کرنے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , یزید بن ہارون , حجاج بن ابی زینب , ابوسفیان طلحہ بن نافع , جابر بن عبداللہ

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي زَيْنَبَ حَدَّثَنِي أَبُو سُفْيَانَ طَلْحَةُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا فِي دَارِي فَمَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشَارَ إِلَيَّ فَقُمْتُ إِلَيْهِ فَأَخَذَ بِيَدِي فَانْطَلَقْنَا حَتَّی أَتَی بَعْضَ حُجَرِ نِسَائِهِ فَدَخَلَ ثُمَّ أَذِنَ لِي فَدَخَلْتُ الْحِجَابَ عَلَيْهَا فَقَالَ هَلْ مِنْ غَدَائٍ فَقَالُوا نَعَمْ فَأُتِيَ بِثَلَاثَةِ أَقْرِصَةٍ فَوُضِعْنَ عَلَی نَبِيٍّ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرْصًا فَوَضَعَهُ بَيْنَ يَدَيْهِ وَأَخَذَ قُرْصًا آخَرَ فَوَضَعَهُ بَيْنَ يَدَيَّ ثُمَّ أَخَذَ الثَّالِثَ فَکَسَرَهُ بِاثْنَيْنِ فَجَعَلَ نِصْفَهُ بَيْنَ يَدَيْهِ وَنِصْفَهُ بَيْنَ يَدَيَّ ثُمَّ قَالَ هَلْ مِنْ أُدُمٍ قَالُوا لَا إِلَّا شَيْئٌ مِنْ خَلٍّ قَالَ هَاتُوهُ فَنِعْمَ الْأُدُمُ هُوَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، حجاج بن ابی زینب، ابوسفیان طلحہ بن نافع، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اپنے گھر میں بیٹھا ہوا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری طرف اشارہ کیا تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اٹھ کھڑا ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے میرا ہاتھ پکڑا پھر ہم چل پڑے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات کے کسی جحرہ کی طرف تشریف لے آئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر تشریف لے گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھی اجازت عطا فرمائی میں اندر داخل ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ نے پردہ کیا ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا کھانے کی کوئی چیز ہے گھر والوں نے کہا: ہاں! پھر (اس کے بعد) تین روٹیاں چھال کے دسترخوان پر رکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لائی گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روٹی اپنے سامنے رکھی اور پھر دوسری روٹی لے کر میرے سامنے رکھ دی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری روٹی پکڑ کر توڑی اور آدھی روٹی اپنے سامنے اور آدھی روٹی میرے سامنے رکھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا کوئی سالن ہے؟ گھر والوں نے کہا سرکہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سرکہ ہی لے آؤ سرکہ تو بہترین سالن ہے۔

Jabir b. 'Abdullah reported: While I was sitting in my house there happened to pass by me Allah's Messenger (may peace be upon him). He made a gesture to me and I stood up for him. He took hold of my hand until we came to one of the apartments of his wives. He entered and then asked me to get in. So I entered and there was hanging a curtain beside her. He (the Holy Prophet) said: Is there any food (with you)? They (the members of the household) said: Yes. And then there were brought three loaves of bread for him (the Holy Prophet) and placed in the basket of palm leaves. Allah's Messenger (may peace be upon him) picked up one loaf and placed that before him, and then picked up another one and placed it before me. He then picked up the third one and broke it into two parts, and kept the one-half before him and the other half before me, and then said: Is there any condiment? They (the members of the household) said: There is nothing (in the form of condiment) but some vinegar only. He said: Bring that, for vinegar is a good condiment.

یہ حدیث شیئر کریں