صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 863

مہمان کا اکرام اور ایثار کی فضیلت کے بیان میں

راوی: ابوکریب , محمد بن علاء , وکیع , فضیل بن غزوان , ابوحازم , ابوہریرہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ بَاتَ بِهِ ضَيْفٌ فَلَمْ يَکُنْ عِنْدَهُ إِلَّا قُوتُهُ وَقُوتُ صِبْيَانِهِ فَقَالَ لِامْرَأَتِهِ نَوِّمِي الصِّبْيَةَ وَأَطْفِئْ السِّرَاجَ وَقَرِّبِي لِلضَّيْفِ مَا عِنْدَکِ قَالَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَيُؤْثِرُونَ عَلَی أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ کَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ

ابوکریب، محمد بن علاء، وکیع، فضیل بن غزوان، ابوحازم ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری آدمی کے پاس ایک مہمان آیا تو اس انصاری کے پاس اپنے اور اپنے بچوں کے علاوہ کوئی چیز نہیں تھی انصاری نے اپنی بیوی سے کہا بچوں کو سلا دے اور چراغ کو بجھا دے اور جو کچھ تیرے پاس ہے وہ مہمان کے سامنے رکھ دے راوی کہتے ہیں یہ آیت کریمہ نازل ہوئی (وَيُؤْثِرُوْنَ عَلٰ ي اَنْفُسِهِمْ) 59۔ الحشر : 9) یعنی وہ (صحابہ) اپنی جانوں پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ ان پر فاقہ ہے۔

Abu Huraira reported that a guest spent the night with a person from the Ansar who had nothing with him but food (sufficient) for his own self and his children. He said to his wife: (Lull) the children to sleep, and put out the lamp, and serve the guest with what you have with you. It was on this occasion that this verse was revealed: "Those who prefer the needy to their own selves in spite of the fact that they are themselves in pressing need" (Lix. 9).

یہ حدیث شیئر کریں