مہمان کا اکرام اور ایثار کی فضیلت کے بیان میں
راوی: ابوکریب , ابن فضیل , ابی حازم , ابوہریرہ
و حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُضِيفَهُ فَلَمْ يَکُنْ عِنْدَهُ مَا يُضِيفُهُ فَقَالَ أَلَا رَجُلٌ يُضِيفُ هَذَا رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو طَلْحَةَ فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَی رَحْلِهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ جَرِيرٍ وَذَکَرَ فِيهِ نُزُولَ الْآيَةِ کَمَا ذَکَرَهُ وَکِيعٌ
ابوکریب، ابن فضیل، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کی مہمان نوازی کے لئے کچھ نہیں تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا کوئی آدمی ہے جو اس آدمی کی مہمان نوازی کرتا اللہ اس پر رحم فرمائے ایک انصاری آدمی کھڑا ہوا جسے حضرت ابوطلحہ (رضی اللہ عنہ) کہا جاتا تھا پھر وہ اس مہمان کو اپنے گھر کی طرف لے چلے آگے روایت جویریہ کی حدیث کی طرح ہے اور اس میں آیت کریمہ کے نزول کا بھی ذکر ہے جیسا کہ وکیع نے اپنی روایت میں اسے ذکر کیا۔
Abu Huraira reported that a man came to Allah's Messenger (may peace be upon him) so that he should entertain him as a guest, but he had nothing with which he could entertain him. He, therefore, asked if there was any person who would entertain him (assuring the audience) that Allah would show mercy to him. A person from the Ansar who was called Abu Talha stood up and he took him to his house. The rest of the hadith is the same and mention is (also) made in that about the revelation of the verse as narrated by Waki'.
