سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1138

عید کے دن خطبہ پڑھنے کا بیان

راوی: احمد بن حنبل , عبدالرزاق , محمد بن بکر , ابن جریج , عطاء , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّی فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَلَمَّا فَرَغَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ فَأَتَی النِّسَائَ فَذَکَّرَهُنَّ وَهُوَ يَتَوَکَّأُ عَلَی يَدِ بِلَالٍ وَبِلَالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ تُلْقِي فِيهِ النِّسَائُ الصَّدَقَةَ قَالَ تُلْقِي الْمَرْأَةُ فَتَخَهَا وَيُلْقِينَ وَيُلْقِينَ وَقَالَ ابْنُ بَکْرٍ فَتَخَتَهَا

احمد بن حنبل، عبدالرزاق، محمد بن بکر، ابن جریج، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عیدالفطر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی خطبہ سے پہلے پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہو گئے تو منبر سے اتر کر عورتوں کی طرف تشریف لے گئے اور ان کو نصیحت کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ پر سہارا لگائے ہوئے تھے اور بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلا رکھا تھا جس میں عورتیں صدقہ ڈالتی تھیں کوئی اپنا چھلہ ڈالتی تھی اور کوئی کچھ اور۔

Narrated Jabir ibn Abdullah:
The Prophet (peace_be_upon_him) stood on the day of the breaking of the fast ('Id) and offered prayer. He began the prayer before the sermon. He then addressed the people. When the Prophet (peace_be_upon_him) finished the sermon, he descended (from the pulpit) and went to women. He gave them an exhortation while he was leaning on the hand of Bilal. Bilal was spreading his garment in which women were putting alms; some women put their rings and others other things.

یہ حدیث شیئر کریں