سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1139

عید کے دن خطبہ پڑھنے کا بیان

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , ابن کثیر , شعبہ , ایوب , عطاء , ابن عباس

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَطَائٍ قَالَ أَشْهَدُ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَشَهِدَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ خَرَجَ يَوْمَ فِطْرٍ فَصَلَّی ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ وَمَعَهُ بِلَالٌ قَالَ ابْنُ کَثِيرٍ أَکْبَرُ عِلْمِ شُعْبَةَ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَجَعَلْنَ يُلْقِينَ

حفص بن عمر، شعبہ، ابن کثیر، شعبہ، ایوب، عطاء، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید کے دن نماز عید کے لئے روانہ ہوئے عیدگاہ پہنچ کر عید کی نماز پڑھائی اس کے بعد خطبہ دیا پھر حضرت بلال کو ساتھ لئے ہوئے عورتوں کی طرف تشریف لے گئے ابن کثیر نے کہا کہ شعبہ کا گمان غالب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں کو صدقہ کرنے کی تلقین کی تو وہ اپنے زیورات ڈالنے لگیں۔

Narrated Abdullah ibn Abbas:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came out on 'Id (the festival day). He first offered the prayer and then delivered the sermon . He then went to women, taking Bilal with him. The narrator Ibn Kathir said: The probable opinion of Shu'bah is that he commanded them to give alms. So they began to put (their jewellery).

یہ حدیث شیئر کریں