نماز استسقاء میں رفع یدین کا بیان
راوی: مسدد , حماد بن زید , عبدالعزیز بن صہیب , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَصَابَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ قَحْطٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَمَا هُوَ يَخْطُبُنَا يَوْمَ جُمُعَةٍ إِذْ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَ الْکُرَاعُ هَلَکَ الشَّائُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا فَمَدَّ يَدَيْهِ وَدَعَا قَالَ أَنَسٌ وَإِنَّ السَّمَائَ لَمِثْلُ الزُّجَاجَةِ فَهَاجَتْ رِيحٌ ثُمَّ أَنْشَأَتْ سَحَابَةً ثُمَّ اجْتَمَعَتْ ثُمَّ أَرْسَلَتْ السَّمَائُ عَزَالِيَهَا فَخَرَجْنَا نَخُوضُ الْمَائَ حَتَّی أَتَيْنَا مَنَازِلَنَا فَلَمْ يَزَلْ الْمَطَرُ إِلَی الْجُمُعَةِ الْأُخْرَی فَقَامَ إِلَيْهِ ذَلِکَ الرَّجُلُ أَوْ غَيْرُهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَهَدَّمَتْ الْبُيُوتُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَحْبِسَهُ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا فَنَظَرْتُ إِلَی السَّحَابِ يَتَصَدَّعُ حَوْلَ الْمَدِينَةِ کَأَنَّهُ إِکْلِيلٌ
مسدد، حماد بن زید، عبدالعزیز بن صہیب، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ اہل مدینہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں قحط میں مبتلا ہوئے اسی زمانہ میں ایک جمعہ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ دے رہے تھے اتنے میں ایک شخص کھڑا ہوا اور بولا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھوڑے مر گئے بکریاں مر گئیں لہذا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعا فرمائیے کہ اللہ تعالیٰ ہم پر بارش برسائے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ اٹھا کر دعا کی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آسمان آئینہ کی طرح صاف تھا اتنے میں ہوا چلی اور بادل کا ایک ٹکڑا نمودار ہوا پھر پھیل گیا اور اس کے بعد تو آسمان نے اپنا دہانہ کھول دیا ہم نماز پڑھ کر نکلے تو اپنے گھروں تک بارش میں بھیگتے ہوئے گئے اور وہ بارش اگلے جمعہ تک مسلسل ہوتی رہی پھر وہی شخص (یا کوئی دوسرا شخص) کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! مکانات گر گئے اللہ سے دعا کیجئے کہ بارش رک جائے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسکرائے اور فرمایا کہ اے اللہ! یہ پانی ہمارے آس پاس برسا ہم پر نہ برسا حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے بادل کو دیکھا کہ مدینہ پر پھٹ گیا گویا اکیل ہو گیا ہو۔
Narrated Anas ibn Malik:
The people of Medina had a drought during the time of the Prophet (peace_be_upon_him).
While he was preaching on a Friday, a man stood up and said: Apostle of Allah, the horses have perished, the goats have perished, pray to Allah to give us water. He spread his hands and prayed.
Anas said: The sky was like a mirror (there was no cloud). Then the wind rose; a cloud appeared (in the sky) and it spread : the sky poured down the water. We came out (from the mosque after the prayer) passing through the water till we reached our homes. The rain continued till the following Friday. The same or some other person stood up and said: Apostle of Allah, the houses have been demolished, pray to Allah to stop it.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) smiled and said: (O Allah), the rain may fall around us but not upon us. Then I looked at the cloud which dispersed around Medina just like a crown.
