سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1177

نماز کسوف میں چار رکوع کا بیان

راوی: ابن سرح , ابن وہب , محمد بن سلمہ , ابن شہاب , عائشہ

حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ خُسِفَتْ الشَّمْسُ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمَسْجِدِ فَقَامَ فَکَبَّرَ وَصَفَّ النَّاسُ وَرَائَهُ فَاقْتَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِرَائَةً طَوِيلَةً ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ قَامَ فَاقْتَرَأَ قِرَائَةً طَوِيلَةً هِيَ أَدْنَی مِنْ الْقِرَائَةِ الْأُولَی ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا هُوَ أَدْنَی مِنْ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ فَعَلَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُخْرَی مِثْلَ ذَلِکَ فَاسْتَکْمَلَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ وَانْجَلَتْ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ

ابن سرح، ابن وہب، محمد بن سلمہ، ابن شہاب، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سورج کو گہن لگا پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے مسجد تشریف لے گئے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہو گئے تو پہلے تکبیر کہی اور باقی لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف بنالی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طویل قرأت کی اور اللہ اکبر کہہ کر ایک لمبا رکوع کیا پھر رکوع سے سر اٹھایا تو کہا سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ پھر کھڑے ہو کر طویل قرأت کی مگر یہ قرأت پہلی قرأت سے کم تھی پھر اللہ اکبر کہہ کر رکوع کیا جو لمبا تھا مگر پہلے رکوع سے کم پھر (رکوع سے اٹھتے ہوئے) کہا سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ۔ اس کے بعد دوسری رکعت میں بھی پہلی رکعت کی طرح کیا اس طرح کل ملا کر چار رکوع اور چار سجدے ہوئے اور سورج روشن ہوگیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی (نماز سے) فراغت سے پہلے۔

یہ حدیث شیئر کریں