چاشت کی نماز کا بیان
راوی: قعنبی , مالک , ابن شہاب عروہ بن زبیر , زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عائشہ
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا سَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبْحَةَ الضُّحَی قَطُّ وَإِنِّي لَأُسَبِّحُهَا وَإِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَدَعُ الْعَمَلَ وَهُوَ يُحِبُّ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ خَشْيَةَ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ النَّاسُ فَيُفْرَضَ عَلَيْهِمْ
قعنبی، مالک، ابن شہاب عروہ بن زبیر، زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی چاشت کی نماز نہیں پڑھی لیکن میں پڑھتی ہوں۔ کیونکہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی کام کو اس خوف کی بنا پر بھی چھوڑ دیتے تھے کہ لوگ اس پر عمل کرنے لگیں گے تو وہ ان پر فرض ہو جائے گا۔ حالانکہ وہ عمل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک پسندیدہ ہوتا تھا۔
