رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تہجد کے لئے رات میں کس وقت اٹھتے تھے
راوی: ابو کامل , یزید بن زریع , قتادہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِي هَذِهِ الْآيَةِ تَتَجَافَی جُنُوبُهُمْ عَنْ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ قَالَ کَانُوا يَتَيَقَّظُونَ مَا بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ يُصَلُّونَ وَکَانَ الْحَسَنُ يَقُولُ قِيَامُ اللَّيْلِ
ابو کامل، یزید بن زریع، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ یہ جو قرآن کی آیت ہے جس میں اللہ تعالیٰ یوں فرماتا ہے کہ یہ میرے عبادت گذار بندے ایسے ہیں کہ ان کے پہلو ان کے بستروں سے الگ رہتے ہیں اور وہ اپنے رب کو امید وبیم کے عالم میں پکارتے ہیں اور ہم نے ان کو جو نعمت دی اس میں سے (ہماری راہ میں) خرچ کرتے ہیں اس سے مراد یہ ہے کہ وہ مغرب و عشاء کے درمیان جاگتے تھے اور نماز پڑھتے تھے مگر حسن کہتے ہیں کہ اس سے مراد تہجد کی نماز ہے
