تہجد کی رکعتوں کا بیان
راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , قتادہ , سعید بن عروبہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ قَالَ يُصَلِّي ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ لَا يَجْلِسُ فِيهِنَّ إِلَّا عِنْدَ الثَّامِنَةِ فَيَجْلِسُ فَيَذْکُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ يَدْعُو ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا يُسْمِعُنَا ثُمَّ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ بَعْدَمَا يُسَلِّمُ ثُمَّ يُصَلِّي رَکْعَةً فَتِلْکَ إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً يَا بُنَيَّ فَلَمَّا أَسَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخَذَ اللَّحْمَ أَوْتَرَ بِسَبْعٍ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ بَعْدَمَا يُسَلِّمُ بِمَعْنَاهُ إِلَی مُشَافَهَةً
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، قتادہ، سعید بن عروبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بسند قتادہ سابقہ حدیث کی طرح روایت کیا ہے مگر اس روایت میں سعید نے یہ اضافہ نقل کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آٹھ رکعتیں پڑھتے تھے اور اس میں درمیان میں نہیں بیٹھتے تھے سوائے آٹھویں رکعت کے پس جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قعدہ میں بیٹھتے تو اللہ کا ذکر کرتے اور اس سے دعا مانگتے اور پھر ایسی آواز سے سلام پھیرتے جو ہمیں سنائی دیتی پھر سلام پھیرنے کے بعد ایک رکعت پڑھتے تھے اے بیٹے اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گیارہ رکعتیں ہوتی تھیں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر زیادہ ہوگئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جسم بھاری ہو گیا تو سات رکعت کے ذریعہ طاق کرنے لگے اور سلام پھیرنے کے بعد دو رکعت بیٹھ کر پڑھنے لگے (راوی نے حدیث آخر تک بیان کی)۔
