سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1348

تہجد کی رکعتوں کا بیان

راوی: وہب بن بقیہ , خالد , ابن مثنی , عبدالاعلی , ہشام , سعد بن ہشام سے

حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَدَخَلْتُ عَلَی عَائِشَةَ فَقُلْتُ أَخْبِرِينِي عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ صَلَاةَ الْعِشَائِ ثُمَّ يَأْوِي إِلَی فِرَاشِهِ فَيَنَامُ فَإِذَا کَانَ جَوْفُ اللَّيْلِ قَامَ إِلَی حَاجَتِهِ وَإِلَی طَهُورِهِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ يُخَيَّلُ إِلَيَّ أَنَّهُ يُسَوِّي بَيْنَهُنَّ فِي الْقِرَائَةِ وَالرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ ثُمَّ يُوتِرُ بِرَکْعَةٍ ثُمَّ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ثُمَّ يَضَعُ جَنْبَهُ فَرُبَّمَا جَائَ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ يُغْفِي وَرُبَّمَا شَکَکْتُ أَغْفَی أَوْ لَا حَتَّی يُؤْذِنَهُ بِالصَّلَاةِ فَکَانَتْ تِلْکَ صَلَاتُهُ حَتَّی أَسَنَّ لَحُمَ فَذَکَرَتْ مِنْ لَحْمِهِ مَا شَائَ اللَّهُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ

وہب بن بقیہ، خالد، ابن مثنی، عبدالاعلی، ہشام، حضرت سعد بن ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب میں مدینہ میں آیا تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے عرض کیا کہ مجھ سے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رات کی نماز کا حال بیان کیجیئے انہوں نے فرمایا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو عشاء کی نماز پڑھاتے اور پھر اپنے بستر پر آکر سو رہتے درمیان شب بیدار ہوتے تو پہلے قضائے حاجت کے لئے جاتے اور پانی لے کر وضو کرتے پھر مسجد میں جا کر آٹھ رکعتیں پڑھتے سب رکعتیں، قیام، رکوع سجود میں برابر ہوتیں پھر ایک رکعت وتر کی پڑھتے پھر دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھتے پھر لیٹ جاتے اس کے بعدبلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ آکر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز کے لئے ہشیار کرتے یہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز تھی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر زیادہ ہوگئی اور جسم بھاری ہو گیا پھر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فربہ ہو جانے کا حال بیان کیا

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
Sa'd ibn Hisham said: I came to Medina and called upon Aisha, and said to her: Tell me about the prayer of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him).
She said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to lead the people in the night prayer, and then go to his bed and sleep. When midnight came he got up, went to answer the call of nature and to perform ablution with water. Having performed ablution, he entered the mosque and prayed eight rak'ahs.
To my mind he performed the recitation of the Qur'an, bowing and prostrating equally. He then observed witr with one rak'ah and prayed two rak'ahs sitting. Then he lay down on the ground. Sometimes Bilal came to him and called him for prayer. He then dozed, and sometimes I doubted whether he dozed or not, till he (Bilal) called him for prayer.
This is the prayer he offered till he grew old or put on weight. She then mentioned how he put on weight as Allah wished.

یہ حدیث شیئر کریں