تہجد کی رکعتوں کا بیان
راوی: محمد بن عیسی , ہشیم , حصین , حبیب بن ابی ثابت , عثمان بن ابی شیبہ , عبداللہ بن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ رَقَدَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَآهُ اسْتَيْقَظَ فَتَسَوَّکَ وَتَوَضَّأَ وَهُوَ يَقُولُ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ حَتَّی خَتَمَ السُّورَةَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ أَطَالَ فِيهِمَا الْقِيَامَ وَالرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَنَامَ حَتَّی نَفَخَ ثُمَّ فَعَلَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ بِسِتِّ رَکَعَاتٍ کُلُّ ذَلِکَ يَسْتَاکُ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وَيَقْرَأُ هَؤُلَائِ الْآيَاتِ ثُمَّ أَوْتَرَ قَالَ عُثْمَانُ بِثَلَاثِ رَکَعَاتٍ فَأَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ وَقَالَ ابْنُ عِيسَی ثُمَّ أَوْتَرَ فَأَتَاهُ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ فَصَلَّی رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ ثُمَّ اتَّفَقَا وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي لِسَانِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي سَمْعِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي بَصَرِي نُورًا وَاجْعَلْ خَلْفِي نُورًا وَأَمَامِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا وَمِنْ تَحْتِي نُورًا اللَّهُمَّ وَأَعْظِمْ لِي نُورًا
محمد بن عیسی، ہشیم، حصین، حبیب بن ابی ثابت، عثمان بن ابی شیبہ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ وہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر سوئے تو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جاگے اور مسواک کر کے وضو کی اور یہ آیت پڑھی "إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ الخ سورت کے ختم تک، اس کے بعد نماز کے لئے کھڑے ہوئے اور دو رکتیں پڑھیں جس میں قیام رکوع اور سجود میں طول کیا پھر آکر سو رہے یہاں تک کہ خر اٹے لینے لگے پھر ایسا ہی تین بار کیا اور چھ رکعت وتر پڑھے عثمان کی روایت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وتر کی تین رکعتیں پڑھیں پھر مؤذن بلانے کے لئے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے واسطے تشریف لے گئے ابن عیسیٰ کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وتر پڑھے بلال آئے اور نماز کے واسطے اطلاع کی جب صبح صادق ہوگئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فجر کی دو رکعتیں سنت پڑھیں پھر نماز کے لئے تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا پڑھ رہے تھے اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي لِسَانِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي سَمْعِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي بَصَرِي نُورًا وَاجْعَلْ خَلْفِي نُورًا وَأَمَامِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا وَمِنْ تَحْتِي نُورًا اللَّهُمَّ وَأَعْظِمْ لِي نُورًا۔(اے اللہ! میرے دل میں نور(ایمان) پیدا کردے، میرے زبان میں نور پیدا کردے، میری سماعت(کانوں) میں نور پیدا کردے، میری بصارت(آنکھوں) میں نور پیدا کردے، میرے پیچھے نور پیدا کردے، میرے سامنے نور پیدا کردے، میرے اوپر اور نیچے نور پیدا کردے۔ ے اللہ! میرے لئےنور میں اضافہ کردے)
