سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1351

تہجد کی رکعتوں کا بیان

راوی: محمد بن بشار , ابوعاصم , زہیر بن محمد , شریک بن عبداللہ بن ابی نمر , فضل بن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَنْظُرَ کَيْفَ يُصَلِّي فَقَامَ فَتَوَضَّأَ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ قِيَامُهُ مِثْلُ رُکُوعِهِ وَرُکُوعُهُ مِثْلُ سُجُودِهِ ثُمَّ نَامَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَتَوَضَّأَ وَاسْتَنَّ ثُمَّ قَرَأَ بِخَمْسِ آيَاتٍ مِنْ آلِ عِمْرَانَ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ فَلَمْ يَزَلْ يَفْعَلُ هَذَا حَتَّی صَلَّی عَشْرَ رَکَعَاتٍ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی سَجْدَةً وَاحِدَةً فَأَوْتَرَ بِهَا وَنَادَی الْمُنَادِي عِنْدَ ذَلِکَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَمَا سَکَتَ الْمُؤَذِّنُ فَصَلَّی سَجْدَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ جَلَسَ حَتَّی صَلَّی الصُّبْحَ قَالَ أَبُو دَاوُد خَفِيَ عَلَيَّ مِنْ ابْنِ بَشَّارٍ بَعْضُهُ

محمد بن بشار، ابوعاصم، زہیر بن محمد، شریک بن عبداللہ بن ابی نمر، فضل بن عباس سے روایت ہے کہ میں ایک رات رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس رہاتا کہ دیکھوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تہجد کی نماز کس طرح پڑھتے ہیں؟ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھے وضو کیا اور دو رکعتیں پڑھی جس میں قیام رکوع کے برابر تھا اور رکوع سجدہ کے برابر، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو رہے پھر جاگے اور وضو کیا اور مسواک کی پھر سورت آل عمران کی پانچ آیتیں پڑھی إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ الخ پھر ایسا ہی کرتے رہے یہاں تک کہ دس رکعتیں کیں پھر کھڑے ہوئے اور وتر کی ایک رکعت پڑھی تب ہی مؤذن نے اذان دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے جب مؤذن اذان دے چکا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو مختصر سی رکعتیں پڑھ کر بیٹھ رہے اس کی بعد صبح کی نماز پڑھی ابوداؤد نے کہا کہ ابن بشار کی حدیث کا بعض حصہ مجھ پر مخفی رہا۔

یہ حدیث شیئر کریں