سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1360

تہجد کی رکعتوں کا بیان

راوی: عبدالملک بن شعیب بن لیث , خالد بن یزید , سعید بن ابی ہلال , مخرمہ بن سلیمان , ابن عباس کے آزاد کردہ غلام کریب

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ أَنَّ کُرَيْبًا مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ کَيْفَ کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ قَالَ بِتُّ عِنْدَهُ لَيْلَةً وَهُوَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ فَنَامَ حَتَّی إِذَا ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ أَوْ نِصْفُهُ اسْتَيْقَظَ فَقَامَ إِلَی شَنٍّ فِيهِ مَائٌ فَتَوَضَّأَ وَتَوَضَّأْتُ مَعَهُ ثُمَّ قَامَ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ عَلَی يَسَارِهِ فَجَعَلَنِي عَلَی يَمِينِهِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَی رَأْسِي کَأَنَّهُ يَمَسُّ أُذُنِي کَأَنَّهُ يُوقِظُنِي فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ قَدْ قَرَأَ فِيهِمَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی حَتَّی صَلَّی إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً بِالْوِتْرِ ثُمَّ نَامَ فَأَتَاهُ بِلَالٌ فَقَالَ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَامَ فَرَکَعَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی لِلنَّاسِ

عبدالملک بن شعیب بن لیث، خالد بن یزید، سعید بن ابی ہلال، مخرمہ بن سلیمان، حضرت ابن عباس کے آزاد کردہ غلام کریب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کی نماز کس طرح پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ایک رات میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس رہا اس رات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میمونہ کے پاس تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے جب تہائی یا آدھی رات گذری تو اٹھے اور ایک مشک کی طرف گئے جس میں پانی تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو کیا تو میں نے بھی وضو کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کو کھڑے ہوئے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنی داہنی طرف کھڑا کر لیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے سر پر رکھا گویا میرے کان مل کر مجھے ہشیار کیا پھر دو رکعتیں ہلکی پھلکی پڑھیں ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھی اور سلام پھیر دیا اس کے بعد وتر سمیت گیارہ رکعتیں پڑھیں پھر سو رہے اس کے بعد بلال آئے اور کہا "الصلوٰة یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم" آپ پھر کھڑے ہوئے اور دو رکعتیں پڑھیں اور اس کی بعد لوگوں کو فجر کی نماز پڑھائی۔

یہ حدیث شیئر کریں