سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1365

نماز میں میانہ روی اختیار کرے کا حکم

راوی: عبیداللہ بن سعد , ابن اسحق , ہشام بن عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّي حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ إِلَی عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ فَجَائَهُ فَقَالَ يَا عُثْمَانُ أَرَغِبْتَ عَنْ سُنَّتِي قَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَکِنْ سُنَّتَکَ أَطْلُبُ قَالَ فَإِنِّي أَنَامُ وَأُصَلِّي وَأَصُومُ وَأُفْطِرُ وَأَنْکِحُ النِّسَائَ فَاتَّقِ اللَّهَ يَا عُثْمَانُ فَإِنَّ لِأَهْلِکَ عَلَيْکَ حَقًّا وَإِنَّ لِضَيْفِکَ عَلَيْکَ حَقًّا وَإِنَّ لِنَفْسِکَ عَلَيْکَ حَقًّا فَصُمْ وَأَفْطِرْ وَصَلِّ وَنَمْ

عبیداللہ بن سعد، ابن اسحاق ، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عثمان بن مطعون کو بلایا اور فرمایا کیا تو میرے طریقہ کو ناپسند کرتا ہے؟ وہ بولے یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہیں! میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے طریقہ کو تلاش کرتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں سوتا بھی ہوں اور نماز بھی پڑھتا ہوں، روزہ بھی رکھتا ہوں اور کبھی نہیں بھی رکھتا، اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں، پس اے عثمان تو اللہ سے ڈر تجھ پر تیری بیوی کا حق ہے تیرے مہمان کا حق ہے اور خود تیرے نفس کا بھی تجھ پر حق ہے پس کبھی کبھی روزہ بھی رکھ اور کبھی نہ رکھ، نماز بھی پڑھ اور سویا بھی کر اسلام میں عبادت و ریاضت وہی معتبر ہے جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق ہو اس میں مبالغہ رہبانیت ہوگا جسکی اسلام میں گنجائش نہیں ہے

یہ حدیث شیئر کریں