سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1386

قرآن پاک کم سے کم کتنے دنوں میں ختم کرنا چاہیئے

راوی: ابن مثنی , عبدالصمد , ہمام , قتادہ یزید بن عبداللہ بن عمرو , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي کَمْ أَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ فِي شَهْرٍ قَالَ إِنِّي أَقْوَی مِنْ ذَلِکَ يُرَدِّدُ الْکَلَامَ أَبُو مُوسَی وَتَنَاقَصَهُ حَتَّی قَالَ اقْرَأْهُ فِي سَبْعٍ قَالَ إِنِّي أَقْوَی مِنْ ذَلِکَ قَالَ لَا يَفْقَهُ مَنْ قَرَأَهُ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ

ابن مثنی، عبدالصمد، ہمام، قتادہ یزید بن عبداللہ بن عمرو، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کم سے کم کتنی مدت میں قرآن ختم کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک مہینہ میں۔ انہوں نے کہا مجھ میں اس سے زیادہ کی قوت ہے (یعنی میں اس سے کم مدت میں ختم کر سکتا ہوں) پھر اسی طرح ردو بدل میں رہا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: سات دن میں ختم کر انہوں نے کہا کہ مجھ میں اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے قرآن کو تین دن سے کم میں پڑھا اس نے اس کو نہیں سمجھا۔

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
Yazid ibn Abdullah said that Abdullah ibn Amr asked the Prophet (peace_be_upon_him): In how many days should I complete the recitation of the whole Qur'an, Apostle of Allah?
He replied: In one month.
He said: I am more energetic to complete it in a period less than this. He kept on repeating these words and lessening the period until he said: Complete its recitation in seven days.
He again said: I am more energetic to complete it in a period less than this.
The Prophet (peace_be_upon_him) said: He who finishes the recitation of the Qur'an in less than three days does not understand it.

یہ حدیث شیئر کریں