سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1395

قرآن کے حصے کرنا

راوی: یحیی بن موسی , ہارون بن عبداللہ , عبداللہ بن یزید , سعید بن ابی ایوب , عیاش , عیسیٰ بن ہلال , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی الْبَلْخِيُّ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ عَنْ عِيسَی بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَتَی رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَقْرِئْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ اقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ الر فَقَالَ کَبُرَتْ سِنِّي وَاشْتَدَّ قَلْبِي وَغَلُظَ لِسَانِي قَالَ فَاقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ حاميم فَقَالَ مِثْلَ مَقَالَتِهِ فَقَالَ اقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ الْمُسَبِّحَاتِ فَقَالَ مِثْلَ مَقَالَتِهِ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرِئْنِي سُورَةً جَامِعَةً فَأَقْرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا زُلْزِلَتْ الْأَرْضُ حَتَّی فَرَغَ مِنْهَا فَقَالَ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَا أَزِيدُ عَلَيْهَا أَبَدًا ثُمَّ أَدْبَرَ الرَّجُلُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ الرُّوَيْجِلُ مَرَّتَيْنِ

یحیی بن موسی، ہارون بن عبد اللہ، عبداللہ بن یزید، سعید بن ابی ایوب، عیاش، عیسیٰ بن ہلال، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور بولا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے قرآن پڑھایئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ تین سورتیں پڑھ جن کے شروع میں الآمر (الف، لام، میم، راء) ہے یعنی سورت یونس، سورت یوسف، سورت ہود وغیرہ اس شخص نے کہا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری عمر بہت ہوگئی ہے اور میرا دل سخت ہو گیا ہے (یعنی قوت حافظہ کم ہوگئی ہے اور بھول پیدا ہوگئی ہے) اور میری زبان موٹی ہوگئی ہے (اس لئے اتنی لمبی سورتیں پڑھ اور یاد نہیں کر سکتا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا تو پھر تین سورتیں، حامیم والی سورتوں میں سے یاد کرلے اس نے پھر پہلے والا عذر پیش کیا تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو تو پھر تین سورتیں مسبحات میں سے یاد کرلے (یعنی جنکے شروع میں سبح یا سبح یسبح ہے) اس نے پھر پہلے والا عذر پیش کیا اور عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے ایک جامع سورت سکھا دیجئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو" إِذَا زُلْزِلَتْ الْأَرْضُ" سکھائی یہاں تک کہ سکھانے سے فارغ ہوگئے پس وہ شخص بولا اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سچائی کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے میں کبھی اس پر زیادہ نہیں کروں گا (یعنی اس کے معانی اور اس کی تعظیم پر پورا پورا عمل کرونگا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس شخص نے نجات پائی۔ اس شخص نے مراد پائی۔

Narrated Abdullah ibn Amr:
A man came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and said: Teach me to read the Qur'an, Apostle of Allah.
He said: Read three surahs which begin with A.L.R. He said: My age is advanced, my mind has become dull (i.e. memory has grown weak), and my tongue has grown heavy). So he said: Then read three surahs which begin with H.M. He repeated the same words. So he said: Read three surahs which begin with the "Glorification of Allah". But he repeated the same excuse. The man then said: Teach me a comprehensive surah, Apostle of Allah. The Prophet (peace_be_upon_him) taught him Surah (99). "When the Earth is shaken with her earthquake". When he finished it, the man said: By Him Who sent you with truth, I shall never add anything to it. Then man then went away.
The Prophet (peace_be_upon_him) said twice: The man received salvation.

یہ حدیث شیئر کریں