سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1433

وتر کا وقت

راوی: قتبیہ بن سعید , لیث بن سعد , معاویہ بن صالح , عبداللہ بن ابی قیس , عبداللہ بن ابی قیس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ رُبَّمَا أَوْتَرَ أَوَّلَ اللَّيْلِ وَرُبَّمَا أَوْتَرَ مِنْ آخِرِهِ قُلْتُ کَيْفَ کَانَتْ قِرَائَتُهُ أَکَانَ يُسِرُّ بِالْقِرَائَةِ أَمْ يَجْهَرُ قَالَتْ کُلَّ ذَلِکَ کَانَ يَفْعَلُ رُبَّمَا أَسَرَّ وَرُبَّمَا جَهَرَ وَرُبَّمَا اغْتَسَلَ فَنَامَ وَرُبَّمَا تَوَضَّأَ فَنَامَ قَالَ أَبُو دَاوُد و قَالَ غَيْرُ قُتَيْبَةَ تَعْنِي فِي الْجَنَابَةِ

قتبیہ بن سعید، لیث بن سعد، معاویہ بن صالح، حضرت عبداللہ بن ابی قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وتر کے متعلق دریافت کیا کہ کب پڑ ھتے تھے فرمایا کبھی اول شب میں اور کبھی آخر شب میں۔ میں نے پوچھا کے اس میں قرأت کیسے کرتے تھے آہستہ یا بلند آواز میں؟ فرمایا کہ دونوں طرح کبھی آہستہ اور کبھی بلند آواز میں نیز کبھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غسل کر کے سو تے اور کبھی وضو کر کے سوتے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ قتیبہ کے علاوہ دوسروں نے کہا ہے غسل سے مراد غسل جنابت ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں