نماز وتر میں دعا قنوت پڑھنے کا بیان
راوی: عبدالرحمن بن ابراہیم , ولید اوزاعی , یحیی بن کثیر , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الْعَتَمَةِ شَهْرًا يَقُولُ فِي قُنُوتِهِ اللَّهُمَّ نَجِّ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ نَجِّ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ نَجِّ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَأَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَلَمْ يَدْعُ لَهُمْ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ وَمَا تُرَاهُمْ قَدْ قَدِمُوا
عبدالرحمن بن ابراہیم، ولید اوزاعی، یحیی بن کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ماہ تک عشاء کی نماز میں قنوت پڑھی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قنوت میں یہ پڑھتے تھے اللَّهُمَّ نَجِّ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ ترجمہ اے اللہ! ولید بن ولید کو نجات دے دے، یا اللہ! سلمہ بن ہشام کو نجات دے دے (یہ لوگ کفار کی قید میں تھے) یا اللہ! کمزور مسلمانوں کو نجات دے دے یا اللہ! مضر پر اپنا سخت عذاب نازل فرما اللہ ان پر قحط ڈال دے جیسا کہ تو نے حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانہ میں ڈالا تھا ابوہریرہ کہتے ہیں کہ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی لیکن ان لوگوں کے دعا نہیں کی اس بارے میں میں نے آپ سے استفسار کیا تو فرمایا کیا تو نہیں دیکھتا کہ وہ (ولید اور سلمہ کفار کی قید سے) آگئے ہیں۔
