سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1569

چرنے والے جانوروں کی زکوة کا بیان

راوی: عمرو بن عون , ابوعوانہ , ابواسحق عاصم بن ضمرہ , علی علی

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ عَفَوْتُ عَنْ الْخَيْلِ وَالرَّقِيقِ فَهَاتُوا صَدَقَةَ الرِّقَةِ مِنْ کُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا دِرْهَمًا وَلَيْسَ فِي تِسْعِينَ وَمِائَةٍ شَيْئٌ فَإِذَا بَلَغَتْ مِائَتَيْنِ فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ کَمَا قَالَ أَبُو عَوَانَةَ وَرَوَاهُ شَيْبَانُ أَبُو مُعَاوِيَةَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَی حَدِيثَ النُّفَيْلِيِّ شُعْبَةُ وَسُفْيَانُ وَغَيْرُهُمَا عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عَلِيٍّ لَمْ يَرْفَعُوهُ أَوْقَفُوهُ عَلَی عَلِيٍّ

عمرو بن عون، ابوعوانہ، ابواسحاق عاصم بن ضمرہ، علی حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے گھوڑوں اور لونڈی و غلام کی زکوة معاف کر دی پس چاندی کی زکوة دو ہر چالیس درہم پر ایک درہم لیکن خیال رہے ایک سو نوے درہم میں زکوة نہیں ہے جب دو سو درہم پورے ہوں گے تب زکوة واجب ہوگی اور زکوة میں پانچ درہم دینے ہوں گے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابوعوانہ کی طرح اعمش نے بھی ابواسحاق سے یہ روایت نقل کی ہے اور اسی طرح شیبان ابومعاویہ اور ابراہیم بن طہمان نے بواسطہ ابواسحاق بسند حارث بروایت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے اور شعبہ اور سفیان وغیرہ نے بواسطہ ابواسحاق بسند عاصم حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نفیلی کی حدیث (جو آگے آرہی ہے) نقل کی ہے ان حضرات نے حدیث کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مرفوعاً نقل نہیں کیا بلکہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر موقوف کیا ہے۔

Narrated Ali ibn AbuTalib:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: I have given exemption regarding horses and slaves; with regard to coins, however, you must pay a dirham for every forty (dirhams), but nothing is payable on one hundred and ninety. When the total reaches two hundred, five dirhams are payable.

یہ حدیث شیئر کریں