سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1577

چرنے والے جانوروں کی زکوة کا بیان

راوی: ابوداؤد , عبداللہ بن سالم , عمروبن حارث حمصی

قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَرَأْتُ فِي کِتَابِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ بِحِمْصَ عِنْدَ آلِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ الْحِمْصِيِّ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ قَالَ وَأَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ جَابِرٍ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُعَاوِيَةَ الْغَاضِرِيِّ مِنْ غَاضِرَةِ قَيْسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثٌ مَنْ فَعَلَهُنَّ فَقَدْ طَعِمَ طَعْمَ الْإِيمَانِ مَنْ عَبَدَ اللَّهَ وَحْدَهُ وَأَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَعْطَی زَکَاةَ مَالِهِ طَيِّبَةً بِهَا نَفْسُهُ رَافِدَةً عَلَيْهِ کُلَّ عَامٍ وَلَا يُعْطِي الْهَرِمَةَ وَلَا الدَّرِنَةَ وَلَا الْمَرِيضَةَ وَلَا الشَّرَطَ اللَّئِيمَةَ وَلَکِنْ مِنْ وَسَطِ أَمْوَالِکُمْ فَإِنَّ اللَّهَ لَمْ يَسْأَلْکُمْ خَيْرَهُ وَلَمْ يَأْمُرْکُمْ بِشَرِّهِ

ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ عمرو بن حارث حمصی کی آل کے پاس حمص میں میں نے عبداللہ بن سالم کی کتاب میں پڑھا جو زبیدی سے مروی ہے عبداللہ بن سالم کہتے ہیں کہ مجھے یحیی بن جابر نے بواسطہ جبیر بن نضیر حضرت عبداللہ بن معاویہ غاضری خبر کر دی ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین باتیں ہیں جو شخص ان کو کرے گا وہ ایمان کا مزہ پائے گا ایک اللہ کی عبادت کرے اور دوسرے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کا اقرار کرے اور تیسرے ہر سال اپنے مال کی زکوة خوشی خوشی ادا کرے اور بوڑھا خارشی، بیمار، اور گھٹیا جانور نہ دے بلکہ درمیانہ درجہ کا دے کیونکہ اللہ تعالیٰ تم سے نہ محض عمدہ مال چاہتا ہے اور نہ ہی گھٹیا مال کو پسند کرتا ہے۔

Narrated Abdullah ibn Mu'awiyah al-Ghadiri:
AbuDawud said: I read in a document possessed by Abdullah ibn Salim at Hims: Abdullah ibn Mu'awiyah al-Ghadiri reported the Prophet (peace_be_upon_him) as saying: He who performs three things will have the taste of the faith. (They are:) One who worships Allah alone and one believes that there is no god but Allah; and one who pays the zakat on his property agreeably every year. One should not give an aged animal, nor one suffering from itch or ailing, and one most condemned, but one should give animals of medium quality, for Allah did not demand from you the best of your animals, nor did He command you to give the animals of worst quality.

یہ حدیث شیئر کریں