سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1579

چرنے والے جانوروں کی زکوة کا بیان

راوی: احمد بن حنبل , وکیع , زکریا بن اسحق , یحیی بن عبداللہ بن صیفی , ابومعبد ابن عباس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّا بْنُ إِسْحَقَ الْمَکِّيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَی الْيَمَنِ فَقَالَ إِنَّکَ تَأْتِي قَوْمًا أَهْلَ کِتَابٍ فَادْعُهُمْ إِلَی شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوکَ لِذَلِکَ فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي کُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوکَ لِذَلِکَ فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ صَدَقَةً فِي أَمْوَالِهِمْ تُؤْخَذُ مِنْ أَغْنِيَائِهِمْ وَتُرَدُّ عَلَی فُقَرَائِهِمْ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوکَ لِذَلِکَ فَإِيَّاکَ وَکَرَائِمَ أَمْوَالِهِمْ وَاتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّهَا لَيْسَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ حِجَابٌ

احمد بن حنبل، وکیع، زکریا بن اسحاق ، یحیی بن عبداللہ بن صیفی، ابومعبد حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو امیر بنا کر یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا تم اہل کتاب کے ایک گروہ کے پاس پہنچو گے پس تم ان کو اس بات کی دعوت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور یہ کہ میں اس کا رسول ہوں اگر وہ یہ دعوت قبول کرلیں تو ان کو بتانا کہ اللہ نے ان پر دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں اگر یہ بات بھی مان لیں تو پھر ان کو بتانا کہ اللہ نے ان کے مالوں میں ان پر زکوة فرض کی ہے جو ان کے مالداروں سے لے کر ان کے ناداروں میں تقسیم کر دی جائے گی اگر وہ یہ بات مان لیں تو پھر ان سے بہتر اموال لینے سے پرہیز کرنا اور مظلوم کی بددعا سے ڈرتے رہنا کیونکہ مظلوم کی بد دعا اور اللہ کے درمیان میں کوئی چیز حائل نہیں ہوسکتی۔

یہ حدیث شیئر کریں