سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1640

سوال سے بچنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , ابن شہاب , عطاء بن یزید , لیثی , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ نَاسًا مِنْ الْأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَاهُمْ ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ حَتَّی إِذَا نَفَدَ مَا عِنْدَهُ قَالَ مَا يَکُونُ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ فَلَنْ أَدَّخِرَهُ عَنْکُمْ وَمَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ وَمَا أَعْطَی اللَّهُ أَحَدًا مِنْ عَطَائٍ أَوْسَعَ مِنْ الصَّبْرِ

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، عطاء بن یزید، لیثی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کے کچھ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کچھ مانگا) پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو دے دیا۔ انہوں نے پھر مانگا آپ نے پھر دے دیا یہاں تک کہ جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھا ختم ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے پاس جو کچھ بھی ہوگا میں اس کو تم سے بچا کر نہیں رکھوں گا لیکن جو شخص سوال سے بچنا چاہے گا اللہ تعالیٰ اس کو سوال کرنے کی ذلت سے بچائے گا اور جو شخص غنی بننا چاہے گا اللہ تعالیٰ اس کو غنی کر دے گا اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے صبر کی توفیق چاہے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو صبر کی دولت سے نواز دے گا اور اللہ تعالیٰ نے صبر سے بڑھ کر کوئی نعمت کسی کو نہیں دی۔

یہ حدیث شیئر کریں