سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 315

خون حیض کو دھو نے یا غسل حیض کا طریقہ

راوی: عبیداللہ بن معاذ , شعبہ , ابراہیم , ابن مہاجر , صفیہ , بنت شیبہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ يَعْنِي ابْنَ مُهَاجِرٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَسْمَائَ سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ قَالَ فِرْصَةً مُمَسَّکَةً قَالَتْ کَيْفَ أَتَطَهَّرُ بِهَا قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ تَطَهَّرِي بِهَا وَاسْتَتِرِي بِثَوْبٍ وَزَادَ وَسَأَلَتْهُ عَنْ الْغُسْلِ مِنْ الْجَنَابَةِ فَقَالَ تَأْخُذِينَ مَائَکِ فَتَطَّهَّرِينَ أَحْسَنَ الطُّهُورِ وَأَبْلَغَهُ ثُمَّ تَصُبِّينَ عَلَی رَأْسِکِ الْمَائَ ثُمَّ تَدْلُکِينَهُ حَتَّی يَبْلُغَ شُؤُونَ رَأْسِکِ ثُمَّ تُفِيضِينَ عَلَيْکِ الْمَائَ قَالَ وَقَالَتْ عَائِشَةُ نِعْمَ النِّسَائُ نِسَائُ الْأَنْصَارِ لَمْ يَکُنْ يَمْنَعُهُنَّ الْحَيَائُ أَنْ يَسْأَلْنَ عَنْ الدِّينِ وَأَنْ يَتَفَقَّهْنَ فِيهِ

عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، ابراہیم، ابن مہاجر، صفیہ، بنت شیبہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ اسماء نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا اس کے بعد پہلی حدیث کی طرح بیان کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مشک لگا ہوا فرصہ تو اسماء نے کہا کہ میں اس سے کیسے صفائی حاصل کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سبحان اللہ اس سے صفائی حاصل کر (اور یہ کہ کر) چہرے کو کپڑے سے چھپالیا اس حدیث میں یہ اضافہ اور ہے کہ انہوں نے غسل جنابت کے بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم پانی لے کر خوب اچھی طرح پاکی حاصل کرو پھر اپنے سر پر پانی ڈال کر ملو یہاں تک کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے پھر اپنے بدن پر پانی بہا لو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ انصاری عورتیں بڑی اچھی تھیں انہیں دین کا مسئلہ دریافت کرنے یا اس کی حقیقت کو سمجھنے میں (جھوٹی) شرم و حیاء مانع نہ ہوتی تھی۔

یہ حدیث شیئر کریں